Urdu Deccan

Monday, December 12, 2022

کنول سیالکوٹی

یوم پیدائش 07 اکتوبر 1925

نہ تو آغاز نہ انجام پہ رونا آیا 
اپنی دقت کی ہر اک شام پہ رونا آیا 

اہل محفل کو ہوئی شمع کے جلنے کی خوشی 
مجھ کو پروانے کے انجام پہ رونا آیا 

دل سے ابھرا تو نگاہوں کے دریچے سے گرا 
اشک بنتے ہوئے ہر جام پہ رونا آیا 

وقت رخصت جو نگاہوں نے تری مجھ کو دیا 
یاس و امید کے پیغام پہ رونا آیا 

ہم غریبوں کی بھلا صبح کہاں شام کہاں 
صبح پر اشک بہے شام پہ رونا آیا 

میری تقدیر میں در در کا بھٹکنا تھا کنولؔ 
حسن آغاز کے انجام پہ رونا آیا

کنول سیالکوٹی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...