Urdu Deccan

Monday, December 12, 2022

صبا بلگرامی

یوم پیدائش 07 دسمبر 1955

تجربہ ہے مرحلہ ہے حادثہ ہے زندگی 
زندگی منزل نہیں ہے راستہ ہے زندگی 

سامنے ہے اک حقیقت اک ارادہ اک ادا 
چہرہ ہی چہرہ نہیں ہے آئنہ ہے زندگی 

کون ہے ہمدرد کس کا یہ بتانا ہے کٹھن 
ہر قدم پہ ایک تازہ مرحلہ ہے زندگی 

کوئی حسرت ہے نہ ارماں ہے نہ ہے کوئی امید 
لگ رہا ہے درد کا ہی تبصرہ ہے زندگی 

موت تو آئے گی ایک دن بن کے پیغام سکوں 
بس ابھی تو مشکلوں کا سامنا ہے زندگی

صبا بلگرامی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...