یوم پیدائش 07 دسمبر 1955
تجربہ ہے مرحلہ ہے حادثہ ہے زندگی
زندگی منزل نہیں ہے راستہ ہے زندگی
سامنے ہے اک حقیقت اک ارادہ اک ادا
چہرہ ہی چہرہ نہیں ہے آئنہ ہے زندگی
کون ہے ہمدرد کس کا یہ بتانا ہے کٹھن
ہر قدم پہ ایک تازہ مرحلہ ہے زندگی
کوئی حسرت ہے نہ ارماں ہے نہ ہے کوئی امید
لگ رہا ہے درد کا ہی تبصرہ ہے زندگی
موت تو آئے گی ایک دن بن کے پیغام سکوں
بس ابھی تو مشکلوں کا سامنا ہے زندگی

No comments:
Post a Comment