Urdu Deccan

Sunday, December 25, 2022

سید اعجاز احمد رضوی

یوم پیدائش 25 دسمبر 1950

جو ہونا ہے وہی ہوتا رہے گا 
کبھی ہنستا کبھی روتا رہے گا 

بچا کوئی مکافات عمل سے 
وہی کاٹے گا جو بوتا رہے گا 

کچھ اپنا ہی بگاڑے گا اگر تو 
بھرم اپنا میاں کھوتا رہے گا 

ترے اعدا نکل جائیں گے آگے 
اگر تو رات دن سوتا رہے گا 

تو اپنا بار عصیاں کم سے کم کر 
کہاں تک بوجھ یہ ڈھوتا رہے گا 

کوئی حد بھی ہے آخر آنسوؤں سے 
کہاں تک اپنا منہ دھوتا رہے گا 

کہیں تدبیر سے ٹلتا ہے رضویؔ 
لکھا تقدیر کا ہوتا رہے گا 

سید اعجاز احمد رضوی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...