نہ آئے کام کسی کے جو زندگی کیا ہے
بشر نواز نہ ہو جو وہ آدمی کیا ہے
زمانہ ساز ہیں جو وہ ہیں مصلحت اندیش
جو ہو خلوص سے عاری وہ دوستی کیا ہے
پس از وفات نہ لیں جس کا نام اس کے عزیز
تونگری ہے اگر یہ تو مفلسی کیا ہے
کرو نہ دست درازی خدا کے بندوں پر
ہے نام اس کا شجاعت تو بزدلی کیا ہے
حقیقی دوستی وہ ہے ہو جس میں جوش و خروش
نشاط روح نہ ہو جس میں خوش دلی کیا ہے
عزیز تر ہیں مجھے خود سے بھی حسن چشتی
بتاؤں آپ کو کیا بندہ پروری کیا ہے
نہ ہو جو قاری و سامع پہ کچھ اثر انداز
فریب محض ہے برقیؔ وہ شاعری کیا ہے
No comments:
Post a Comment