Urdu Deccan

Thursday, December 22, 2022

ثناء اعوان

یوم پیدائش 12 دسمبر 1995

نہیں چلتا مرے نقشِ قدم پر وہ
مرے جیسا سبھی کو جو بتاتا ہے

نہیں ہے روشنی اس چاند کی اپنی
یہ سورج سے اُدھاری مانگ لاتا ہے

گلہ کوئی شکایت بھی نہیں تجھ سے
تُو ملتے وقت کیوں نظریں جُھکاتا ہے

زمیں دیکھوں یا دیکھوں آسماں کو میں
نظر ان میں ترا ہی عکس آتا ہے

یقیں کر تُو تجھے جو جو بتاتا ہوں
وہ سب باتیں خدا مجھ کو بتاتا ہے

کسی صورت مداوا تو نہیں ممکن
ثناء پھر کس لیے آنسو بہاتا ہے

ثناء اعوان


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...