Urdu Deccan

Friday, December 23, 2022

رفیق درد

یوم پیدائش 22 دسمبر 1932

ترا حسنِ لم یزل ہے مری آرزو ہے فانی
مری زندگی ہے پل کی‘ تری عمر جاودانی

کڑی دھوپ کیا کرے گی‘ مرا جسم کیا جلے گا
میں ہوا پہ لکھ رہا ہوں تری زلف کی کہانی

مرے زخم کے لبوں پر وہی سرخیاں ہیں اب تک
مجھے ڈر ہے ڈھل نہ جایے کہیں پھول کی جوانی

یہ زمین دردؔ کیا دے ہمیں شانتی کے پودے
کہیں حادثوں کا میلہ‘ کہیں خون کی روانی

رفیق درد



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...