Urdu Deccan

Friday, December 23, 2022

عابد پیشاوری

یوم پیدائش 22 دسمبر 1936

کیوں کہوں میں تری بے داد سے دل دکھتا ہے
آسمانِ ستم ایجاد سے دل دکھتا ہے

ٹھوکریں کھائی ہیں وہ راہِ وفا میں ہم نے
اب تو ہر چھوٹی سی اُفتاد سے دل دکھتا ہے

جب ستم تھا تو سکوں کا کوئی پہلو بھی تو تھا
جب نہیں کچھ بھی تو فریاد سے دل دکھتا ہے

ہائے وہ یاد کہ دیتی تھی کچھ اس دل کو قرار
اب یہ حالت کہ اسی یاد سے دل دکھتا ہے

خود بھی خوش رہ کے تجھے دیکھ کے خوش ہو دنیا
ایک ناشاد کا ناشاد سے دل دکھتا ہے

چار دن عمر تری وہ بھی کٹے رو رو کر
اے جوانی تری بنیاد سے دل دکھتا ہے

عابد پیشاوری


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...