Urdu Deccan

Sunday, December 25, 2022

آرزو سہارنپوری

یوم وفات 25 دسمبر 1983

کس قیامت کا ہے بازار ترے کوچے میں
بکنے آتے ہیں خریدار ترے کوچے میں

تو وہ عیسیٰ ہے کہ اے نبض شناس کونین
ابن مریم بھی ہے بیمار ترے کوچے میں

اذن دیدار تو ہے عام مگر کیا کہیے
چشم بینا بھی ہے بے کار ترے کوچے میں

جس نے دیکھا ہو نظر بھر کے ترا حسن تمام
کوئی ایسا بھی ہے اے یار ترے کوچے میں

آرزوؔ سا کبھی دیکھا ہے کوئی کافر عشق
یوں تو ہیں سینکڑوں دیں دار ترے کوچے میں

آرزو سہارنپوری


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...