Urdu Deccan

Friday, January 13, 2023

حنیف فوق

یوم پیدائش 26 دسمبر 1926

جسم و جاں کس غم کا گہوارہ بنے
آگ سے نکلے تو انگارہ بنے

شام کی بھیگی ہوئی پلکوں میں پھر
کوئی آنسو آئے اور تارا بنے

لوحِ دل پہ نقش اب کوئی نہیں
وقت ہے آ جاؤ شہ پارا بنے

اب کسی لمحہ کو منزل مان لیں
در بدر پھرتے ہیں بنجارا بنے

کم ہو گر جھوٹے ستاروں کی نمود
یہ زمیں بھی انجمن آرا بنے

جرم نا کردہ گناہی ہے بہت
زندگی ہی کیوں نہ کفارہ بنے

حنیف فوق



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...