Urdu Deccan

Thursday, December 22, 2022

تنویر سپرا

یوم وفات 13 دسمبر 1993

بیٹے کو سزا دے کے عجب حال ہوا ہے 
دل پہروں مرا کرب کے دوزخ میں جلا ہے 

عورت کو سمجھتا تھا جو مردوں کا کھلونا 
اس شخص کو داماد بھی ویسا ہی ملا ہے 

ہر اہل ہوس جیب میں بھر لایا ہے پتھر 
ہمسائے کی بیری پہ ابھی بور پڑا ہے 

اب تک مرے اعصاب پہ محنت ہے مسلط 
اب تک مرے کانوں میں مشینوں کی صدا ہے 

اے رات مجھے ماں کی طرح گود میں لے لے 
دن بھر کی مشقت سے بدن ٹوٹ رہا ہے 

شاید میں غلط دور میں اترا ہوں زمیں پر 
ہر شخص تحیر سے مجھے دیکھ رہا ہے

تنویر سپرا



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...