Urdu Deccan

Friday, January 13, 2023

وحید عرشی

یوم پیدائش 27 دسمبر 1943

گلوں کو رنگ ستاروں کو روشنی کے لئے
خدا نے حسن دیا تم کو دلبری کے لئے

تمہارے روئے منور کی ضو میں ڈوب گیا
فلک پہ چاند جو نکلا تھا ہمسری کے لئے

صنم ہزاروں نئے پتھروں کے اندر ہی
تڑپ رہے ہیں ابھی فن آذری کے لئے

ارے او برق تپاں پھونک دے نشیمن کو
ترس رہا ہوں گلستاں میں روشنی کے لئے

رہ وفا میں مرا کون ہے جو ہر سو سے
غبار راہ اٹھی ہے پیمبری کے لئے

نکل پڑا ہے جنوں تھام کر کے دست وفا
اک اجنبی کا سہارا ہے اجنبی کے لئے

جہاں پہ عشق کو سودائے غرض ہو اے وحیدؔ
وہی مقام ہے الفت میں خودکشی کے لئے

وحید عرشی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...