Urdu Deccan

Friday, January 13, 2023

کلیم احمدآبادی

یوم وفات 29 دسمبر 1966

یہ محبت ہے محبت سرگرانی ہو تو کیا
شدت غم سے جگر کا خون پانی ہو تو کیا

روح بن کر میری رگ رگ میں سرایت کر گیا
ایسے درد دل کی کوئی ترجمانی ہو تو کیا

سرد ہو سکتا نہیں سرگرم انساں کا لہو
حادثات نو بہ نو میں زندگانی ہو تو کیا

اپنا جینا ایک دھوکا اپنا مرنا اک فریب
زندگی سے زندگی کی ترجمانی ہو تو کیا

ہر طرح خوش خوش رہی ہے مجھ سے میری زندگی
مہربانی ہو تو کیا نا مہربانی ہو تو کیا

غم نتیجہ ہے خوشی کی انتہا کا اے کلیمؔ
دل کی اک اک موج موج شادمانی ہو تو کیا

کلیم احمدآبادی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...