تیری الفت کی قسم جو کہہ دیا سو کہہ دیا
ہاتھ میں لے کر قلم جو کہہ دیا سو کہہ دیا
حق بیانی کے لیے ڈرتا نہیں ہوں میں کبھی
ہاتھ میں لے کر قلم جو کہہ دیا سو کہہ دیا
میں نے رکھا ہے صداقت کو سدا پیشِ نظر
ہو بھی جائے سر قلم جو کہہ دیا سو کہہ دیا
کردیا اظہارِ حق تسکینؔ میں نے شعر میں
چاہے کھل جایے بھرم جو کہہ دیا سو کہہ دیا
No comments:
Post a Comment