Urdu Deccan

Friday, April 7, 2023

اعجاز مانپوری

یوم پیدائش 18 مارچ 1963

جو سمندر ہمیں گھنگھور گھٹا دیتا ہے 
وہی قطروں کو بھی دریا سے ملا دیتا ہے 

جدت آموز زمانہ ہمیں کیا دیتا ہے 
راہ کی دھول سمجھتا ہے اڑا دیتا ہے 

مفلسی کتنی تڑپ اٹھتی ہے بیتابی سے 
آ کے سائل جو کبھی در پہ صدا دیتا ہے 

ضبط کا پیڑ گھنا دل میں لگائے رکھنا 
یہ گھنا پیڑ سدا ٹھنڈی ہوا دیتا ہے 

تہہ میں جاؤ گے تو موتی بھی ملیں گے تم کو 
بلبلہ سارے خزانے کا پتہ دیتا ہے 

چین سے رہتا ہے بنیاد کا پتھر اعجازؔ 
زلزلہ اونچی عمارت کو گرا دیتا ہے

اعجاز مانپوری


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...