Urdu Deccan

Friday, April 7, 2023

قیصر صدیقی

یوم پیدائش 19 مارچ 1937

من بھی شاعر کی طرح تن بھی غزل جیسا ہے 
یہ ترے روپ کا درپن بھی غزل جیسا ہے 

ریشمی چوڑیاں ایسی کہ غزل کے مصرعے 
یہ کھنکتا ہوا کنگن بھی غزل جیسا ہے 

ان لچکتی ہوئی زلفوں میں ہے گوکل کا سماں 
یہ مہکتا ہوا ساون بھی غزل جیسا ہے 

لوگ گیتوں کی طرح تو بھی رسیلی ہے مگر 
میری سجنی ترا ساجن بھی غزل جیسا ہے 

میرے جذبات کی شوخی بھی غزل جیسی ہے 
میرے احساس کا بچپن بھی غزل جیسا ہے 

دیکھ کر تجھ کو غزل کیسے نہ لکھے قیصرؔ 
تو غزل جیسی ہے یوون بھی غزل جیسا ہے 

قیصر صدیقی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...