Urdu Deccan

Monday, April 17, 2023

بلال راز

یوم پیدائش 05 اپریل 1994

کیا ہے بارہا اس کا بھی تجربہ ہم نے
بھلائی کرکے سُنا ہے بُرا بھلا ہم نے

زمانہ داغ ہمارے دکھا رہا تھا ہمیں
دکھا دیا ہے زمانے کو آئینہ ہم نے

ہماری راہ میں کانٹے بچھائے تھے جس نے
اُسی کو بھیجا ہے پھولوں کا ٹوکرا ہم نے

اندھیرے ہم سے خفا ہو گئے ہیں دنیا کے
کہ اک چراغ سے رشتہ بنا لیا ہم نے

تھے کیسے لوگ وطن سے جو کر گئے ہجرت
خطا تھی اُن کی مگر پائی ہے سزا ہم نے

تو اُس بدن کی مہک ساتھ کیوں نہیں لائی
تجھی کو سونپا تھا یہ کام اے صبا ہم نے  

ہمارے شعروں سے سب رازؔ کھُل گیا ورنہ
چُھپا کے رکھا تھا دل کا معاملہ ہم نے

بلال راز


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...