Urdu Deccan

Monday, April 17, 2023

عاصم عاصی

یوم پیدائش 04 اپریل 1976

ہر دل کی تڑپ روح کا سامان ہمِیں تھے 
اس شہرِ طلسمات کے سلطان ہمیں تھے 

ہر چشمِ فروزاں میں عیاں تاب تھی اپنی 
ہر اُلجھی ہوئی زُلف کے پُرسان ہمیں تھے 

کھِلتے تھے خزاں دیدہ چمن دیکھ کے جس کو 
اس نقشِ لطافت کی فقط جان ہمیں تھے 

ہر کوئی طلب گارِ جوئے مالِ غنیمت 
ویرانئ گلشن پہ پریشان ہمیں تھے 

آئے نہ سمجھ اپنی طبیعت کے تقاضے 
سب پا کے بھی اُس شہر میں ویران ہمیں تھے 

ہر پیکرِ ذیشان ہی سجدے میں پڑا تھا 
خوش فہمئ شیطان کا نقصان ہمِیں تھے 

سب لوگ ہی عاصیؔ تھے پُجاری تھے ہوس کے
بس حُسنِ طرح دار پہ قربان ہمیں تھے

عاصم عاصی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...