Urdu Deccan

Saturday, April 8, 2023

نصرت عتیق

یوم پیدائش 22 مارچ 1975

یہ اور بات ہے کہ سہارا نہیں بنے 
لیکن کسی کی راہ کا کانٹا نہیں بنے 

یاروں کے ہم نے عیب چھپائے ہیں بارہا 
ان کو بچایا خود بھی تماشہ نہیں بنے 

دشوار راستوں کا انہیں تجربہ نہیں 
منزل جو لوگ بن گئے رستا نہیں بنے 

انسان ہی تو بن نہیں پائے جو اہم تھا 
ویسے تو لوگ بننے کو کیا کیا نہیں بنے 

تم سے بڑی امید لگا رکھی تھی مگر 
تم بھی تو میرے حق میں مسیحا نہیں بنے 

نصرتؔ وہ ہم سے اس لیے ناراض ہیں کہ ہم 
ان کی بلائی بھیڑ کا حصہ نہیں بنے 

نصرت عتیق


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...