Urdu Deccan

Saturday, April 8, 2023

شمشاد شاد

یوم پیدائش 21 مارچ 1963

اللہ کرے درد ترا سب پہ عیاں ہو
اے دشمنِ جاں تیرے جگر کا بھی زیاں ہو

حاوی ترے اعصاب پہ ہو عشق کا آسیب
اطراف مرے ہونے کا تجھ کو بھی گماں ہو

کیا میں ہی ترے ہجر میں روتا رہوں پہیم
چشمہ تری آنکھوں سے بھی اشکوں کا رواں ہو

غافل نہ رہوں ظلم وستم سے کبھی تیرے
شعروں میں مرے تیری جفاؤں کا بیاں ہو

اک دوجے کے بن حال یہ ہو جائے ہمارا
جینا تو الگ بات ہے مرنا بھی گراں ہو

مرکوز مری آنکھ رہے چہرے پہ تیرے
تو ساتھ ہو جب روح نکلنے کا سماں ہو

ہیں شہرِ خموشاں میں بھی ہنگامے بہت شاد
لے چل مجھے اس جا کہ جہاں امن و اماں ہو

شمشاد شاد

 

 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...