Urdu Deccan

Saturday, July 1, 2023

طاہر عدیم

یوم پیدائش 14 اپریل 1973

مجھے وہ چھوڑ کر جب سے گیا ہے انتہا ہے 
رگ و پے میں فضائے کربلا ہے انتہا ہے 

غم و آلام ہیں یا حسرتیں ہیں زندگی میں 
تمہارے بعد باقی کیا بچا ہے انتہا ہے 

فقط تم ہی نہیں ناراض مجھ سے جان جاناں 
مرے اندر کا انساں تک خفا ہے انتہا ہے 

خموشی توڑ دے اے خالق ارض و سما اب 
تری مخلوق بن بیٹھی خدا ہے انتہا ہے 

غزل جو تم پہ طاہرؔ نے لکھی تھی جان طاہرؔ 
وہی تو زینت بام بقا ہے انتہا ہے

طاہر عدیم



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...