Urdu Deccan

Tuesday, June 15, 2021

ذوالفقار نقوی

 یوم پیدائش 10 جون 1965


کوزہ گر دیکھ اگر چاک پہ آنا ہے مجھے 

پھر ترے ہاتھ سے ہر چاک سلانا ہے مجھے 


رات بھر دیکھتا آیا ہوں چراغوں کا دھواں 

صبحِ عاشور سے اب آنکھ ملانا ہے مجھے 


ہاتھ اٹھے نہ کوئی اب کے دعا کی خاطر 

ایک دیوار پسِ دار بنانا ہے مجھے 


سر بچے یا نہ بچے تیرے زیاں خانے میں 

اپنی دستار بہر طور بچانا ہے مجھے 


چھوڑ آیا ہوں در دل پہ میں آنکھیں اپنی 

اب ذرا جائے جو کہتا تھا کہ جانا ہے مجھے


باندھ رکھے ہیں مرے پاؤں میں گھنگھرو کس نے

اپنی سر تال پہ اب کس نے نچانا ہے مجھے


ذوالفقار نقوی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...