Urdu Deccan

Tuesday, June 15, 2021

مجید لاہوری

 یوم پیدائش 10 جون 1913


جہاں کو چھوڑ دیا تھا جہاں نے یاد کیا

بچھڑ گئے تو بہت کارواں نے یاد کیا


ملا نہیں اسے شاید کوئی ستم کے لئے

زہ نصیب مجھے آسماں نے یاد کیا


وہ ایک دل جو کڑی دھوپ میں جھلستا تھا

اسے بھی سایۂ زلف بتاں نے یاد کیا


پناہ مل نہ سکی ان کو تیرے دامن میں

وہ اشک جن کو مہ و کہکشاں نے یاد کیا


خیال ہم کو بھی کچھ آشیاں کا تھا لیکن

قفس میں ہم کو بہت آشیاں نے یاد کیا


ہمارے بعد بہائے کسی نے کب آنسو

ہم اہل درد کو ابر رواں نے یاد کیا


غم زمانہ سے فرصت نہیں مگر پھر بھی

مجیدؔ چل تجھے پیر مغاں نے یاد کیا


مجید لاہوری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...