یوم پیدائش 13 جون 1982
صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم
وجد میں ہے فہم و ادراک ابھی
کیف میں ہے چشمِ نمناک ابھی
خم ہے جبیں یہ مواجہ کی طرف
کر دیں ختم اب یہ امساک ابھی
ظاہر و باطن فنا نقشِ کہن
ہونے لگا دل مرا چاک ابھی
چوم لی ہے میں نے نقشِ کفِ پا
رشک کے قابل ہے وہ تاک ابھی
ہے نشے میں اب تلک نورِ بصر
روبرو ہیں وہ شہ لولاک ابھی
کی یہ ادب سے گزارش میں نے بھی
مجھ کو ملے قدموں کی خاک ابھی
تیرا بھلا ہو تری خیر ہو اب
سایہ فگن ہیں نبی پاک ابھی
لوٹ کہ حکمت یہ عالم ہے چلا
حیراں تبھی ہے یہ افلاک ابھی
محمد عالم چشتی
No comments:
Post a Comment