Urdu Deccan

Sunday, September 19, 2021

بشر نواز

 یوم پیدائش 18 اگست 1935


ہر نئی رت میں نیا ہوتا ہے منظر میرا

ایک پیکر میں کہاں قید ہے پیکر میرا


میں کہاں جاؤں کہ پہچان سکے کوئی مجھے

اجنبی مان کے چلتا ہے مجھے گھر میرا


جیسے دشمن ہی نہیں کوئی مرا اپنے سوا

لوٹ آتا ہے مری سمت ہی پتھر میرا


جو بھی آتا ہے وہی دل میں سما جاتا ہے

کتنے دریاؤں کا پیاسا ہے سمندر میرا


تو وہ مہتاب تکیں راہ اجالے تیری

میں وہ سورج کہ اندھیرا ہے مقدر میرا


بشر نواز


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...