Urdu Deccan

Tuesday, September 21, 2021

ریاض حازم

 تم کو ہی اپنی جان رکھنا ہے

ہم نے پھولوں کا مان رکھنا ہے


لاکھ دعوے کرے گی دنیا مگر

کون اپنا ہے دھیان رکھنا ہے


چند دشمن نہیں مجھے کافی

کم سے کم بھی جہان رکھنا ہے


عشق کی داستاں سنانی ہے

درد کو ترجمان رکھنا ہے


میرا دستورِ عشق ایسا ہے

بے وفا کو مہان رکھنا ہے


اب پرکھنا نہیں کسی کو بھی

جو بھی ہو خاندان رکھنا ہے


ریاض حازم


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...