Urdu Deccan

Tuesday, September 21, 2021

ابن عظیم فاطمی

 یوم پیدائش 21 سپتمبر 


ہم اپنے رنج و الم کا حساب رکھتے ہیں

بسا ہوا کوٸی آنکھوں میں خواب رکھتے ہیں


ہمارے نام پہ چہرہ ہوا ہے زرد یہ کیوں

براٸی چاہنے والے یہ تاب رکھتے ہیں


 چمن کی عمر ہی کیا خوشبوٶں کی قسمت کیا

کہ ان کے ساتھ کے رستے سراب رکھتے ہیں


ہمیں بھی ہوتا ہے دکھ آپ سے بچھڑنے کا

ہم اپنے پاس بھی اک دل جناب رکھتے ہیں


نہ جانے کون سے رستے سے لوٹ آۓ وہ

چراغ جلتے ہوۓ باب باب رکھتے ہیں


دعاۓ نیم شبی جن کا وصف رہتا ہے

وہ ہر قدم کو بہت کامیاب رکھتے ہیں


ہمارا واسطہ ان سے ہی عمر بھر کا ہے جو

"دلوں میں آگ لبوں پر گلاب رکھتے ہیں"


خطا پہ اپنی ندامت انھیں نہ ہوگی عظیم

جو ترش رو ہیں جو لہجہ خراب رکھتے ہیں


(مصرع:" دلوں میں آگ لبوں پر گلاب رکھتے ہیں"۔۔۔۔راحت اندوری)


ابن عظیم فاطمی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...