Urdu Deccan

Sunday, September 19, 2021

زبیر فاروق

 یوم پیدائش 19 اگست 1952


واقعہ کوئی تو ہو جاتا سنبھلنے کے لیے

راستہ مجھ کو بھی ملتا کوئی چلنے کے لیے 


کیوں نہ سوغات سمجھ کر میں اسے کرتا قبول

بھیجتے زہر وہ مجھ کو جو نگلنے کے لیے


اتنی سردی ہے کہ میں بانہوں کی حرارت مانگوں

رت یہ موزوں ہے کہاں گھر سے نکلنے کے لیے


چاہیے کوئی اسے ناز اٹھانے والا

دل تو تیار ہے ہر وقت مچلنے کے لیے


اب تو فاروقؔ اسی حال میں خوش رہتے ہیں

وقت ہے پاس کہاں اپنے بدلنے کے لیے


زبیر فاروقؔ


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...