Urdu Deccan

Sunday, September 19, 2021

غلام محمد قاصر

 یوم پیدائش 04 سپتمبر 1941


بارود کے بدلے ہاتھوں میں آ جائے کتاب تو اچھا ہو

اے کاش ہماری آنکھوں کا اکیسواں خواب تو اچھا ہو


ہر پتا نا آسودہ ہے ماحول چمن آلودہ ہے

رہ جائیں لرزتی شاخوں پر دو چار گلاب تو اچھا ہو


یوں شور کا دریا بپھرا ہے چڑیوں نے چہکنا چھوڑ دیا

خطرے کے نشان سے نیچے اب اترے سیلاب تو اچھا ہو


ہر سال کی آخری شاموں میں دو چار ورق اڑ جاتے ہیں

اب اور نہ بکھرے رشتوں کی بوسیدہ کتاب تو اچھا ہو


ہر بچہ آنکھیں کھولتے ہی کرتا ہے سوال محبت کا

دنیا کے کسی گوشے سے اسے مل جائے جواب تو اچھا ہو 


غلام محمد قاصر


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...