یوم پیدائش 28 اگست 1959
دے خدا وسعت تو سب کے کام آنا چاہیے
دل میں دشمن کے بھی گھر اپنا بنانا چاہیے
آپ کے دل میں جگہ میرے لئے کیا سچ ہے یہ
اللہ اللہ اس سے بہتر کیا ٹھکانہ ہے
گر کبھی نفرت کی کوئی لہر اٹھے قلب سے
جس طرح ہو اس کو تو قابو میں لانا چاہیے
بانٹتے ہی چاہیے رہنا محبت کے گلاب
دل کے گلشن کو کہا کس نے سجانا چاہیے
انجمن کوئی ہو اور دامن کسی کا بھی ہو وہ
خوشبوؤں میں سب کے دامن کو بسانا چاہیے
راز دل افشا نہ ہو حسانؔ ہے بہتر یہی
حال دل کھل کر کبھی لب پر نہ لانا چاہیے
محمد حازم حسان
No comments:
Post a Comment