Urdu Deccan

Sunday, September 19, 2021

حنیف دانش اندوری

 یوم پیدائش 28 اگست 1971


جھوٹ کو سچ تو مرے یار بنا سکتا ہے 

یہ ہنر سن تجھے سردار بنا سکتا ہے 


تجھ کو بھی حق ہے سیاست میں چلے جانے کا 

تو اگر ریت کی دیوار بنا سکتا ہے 


یہ نیا دور ترقی ہے یہاں سکوں سے 

کوئی خرقہ کوئی دستار بنا سکتا ہے 


مختلف روگ کی بس ایک دوا دے دے کر 

یہ مسیحا ہمیں بیمار بنا سکتا ہے 


زعم سجدوں کا جبیں پر نہ سجائے پھریے 

یہ تکبر بھی گنہ گار بنا سکتا ہے 


ہوش والوں میں یہ چرچا بھی بہت عام ہوا 

مجھ کو پاگل بھی مرا یار بنا سکتا ہے 


ڈال کر خواب نئے ادھ کھلی آنکھو میں یہاں 

شعبدہ‌ باز بھی سرکار بنا سکتا ہے 


بوجھ ہو تیری انا پر جو سہارا دانشؔ 

وہ سہارا تجھے لاچار بنا سکتا ہے


حنیف دانش اندوری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...