Urdu Deccan

Sunday, September 19, 2021

خورشید طالب

 یوم پیدائش 25 اگست 1967


جس کو دیکھو وہی بیکار میں الجھا ہوا ہے

ہر گریبان کسی تار میں الجھا ہوا ہے


دشت بے چین ہے وحشت کی پذیرائی کو

دل وحشی در و دیوار میں الجھا ہوا ہے


جنگ دستک لیے آ پہنچی ہے دروازے تک

شاہزادہ لب و رخسار میں الجھا ہوا ہے


اک حکایت لب اظہار پہ ہے سوختہ جاں

ایک قصہ ابھی کردار میں الجھا ہوا ہے


سر کی قیمت مجھے معلوم نہیں ہے لیکن

آسماں تک مری دستار میں الجھا ہوا ہے


آئیے بیچ کی دیوار گرا دیتے ہیں

کب سے اک مسئلہ بے کار میں الجھا ہوا ہے


خورشید طلب


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...