Urdu Deccan

Tuesday, September 21, 2021

خمار بارہ بنکوی

 یوم پیدائش 19 سپتمبر 1919


نہ ہارا ہے عشق اور نہ دنیا تھکی ہے

دیا جل رہا ہے ہوا چل رہی ہے


سکوں ہی سکوں ہے خوشی ہی خوشی ہے

ترا غم سلامت مجھے کیا کمی ہے


کھٹک گدگدی کا مزا دے رہی ہے

جسے عشق کہتے ہیں شاید یہی ہے


وہ موجود ہیں اور ان کی کمی ہے

محبت بھی تنہائی دائمی ہے


چراغوں کے بدلے مکاں جل رہے ہیں

نیا ہے زمانہ نئی روشنی ہے


ارے او جفاؤں پہ چپ رہنے والو

خموشی جفاؤں کی تائید بھی ہے


مرے راہبر مجھ کو گمراہ کر دے

سنا ہے کہ منزل قریب آ گئی ہے


خمارؔ بلا نوش تو اور توبہ

تجھے زاہدوں کی نظر لگ گئی ہے


خمار بارہ بنکوی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...