Urdu Deccan

Friday, November 12, 2021

شاہد انجم

 یوم پیدائش 01 نومبر 1964


ہر ایک قطرہء خوں آفتاب کرنا ہے

ستم کی رات کا پورا حساب کرنا ہے


تمہیں تو کھیت ملے ہیں زراعتوں کیلئے

ہمیں تو آگ میں پیدا گلاب کرنا ہے


پرندے بھیگے پروں سے اڑان بھرتے ہیں

ہمیں بھی سچ تری آنکھوں کا خواب کرنا ہے


ہماری راہ میں کانٹے بچھے ہوئے ہیں مگر

محبتوں کا سفر کامیاب کرنا ہے


مرے حریف کو تیزاب سے نہیں مطلب

اسے تو بس مرا چہرہ خراب کرنا ہے


شاہد انجم


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...