یوم پیدائش 07 نومبر
وسائل کی قلت میں دھن لٹ رہا ہے
صد افسوس سارا وطن لٹ رہا ہے
ادب لٹ رہا ہے بنامِ محبّت
غزل لٹ رہی ہے سخن لٹ رہا ہے
کہاں قیس کو اب ہیں لیلیٰ کی یادیں
خلوص و وفا کا چمن لٹ رہا ہے
اکابر کو رہتی ہے بس فکر اپنی
خبر ہی نہیں ہے وطن لٹ رہا ہے
پرستشؔ نہ پوچھو کہ شہرِ جفا میں
سرِ عام اک گُل بدن لٹ رہا ہے
عتیق الرحمن پرستشؔ
No comments:
Post a Comment