Urdu Deccan

Friday, November 12, 2021

عتیق الرحمن پرستش

 یوم پیدائش 07 نومبر


وسائل کی قلت میں دھن لٹ رہا ہے

صد افسوس سارا وطن لٹ رہا ہے


ادب لٹ رہا ہے بنامِ محبّت 

غزل لٹ رہی ہے سخن لٹ رہا ہے


کہاں قیس کو اب ہیں لیلیٰ کی یادیں 

خلوص و وفا کا چمن لٹ رہا ہے 


اکابر کو رہتی ہے بس فکر اپنی 

خبر ہی نہیں ہے وطن لٹ رہا ہے 


پرستشؔ نہ پوچھو کہ شہرِ جفا میں 

سرِ عام اک گُل بدن لٹ رہا ہے 


عتیق الرحمن پرستشؔ


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...