یوم پیدائش 04 نومبر
مشقّتوں پہ یقیں، اور فن کی قلت تھی
ہجومِ اہلِ سخن تھا سخن کی قلت تھی
خوش آمدید بھی کہتے تو کس طرح کہتے
ہماری بزم میں شیریں سخن کی قلت تھی
مرے علاوہ کسی کا اُدھر نہ دھیان گیا
ریا سے پاک یہاں پر زمن کی قلت تھی
شکستہ حال تھا میں بھی مکاں بنا لیتا
کہ مجھ غریب میں تھوڑی جتن کی قلت تھی
اِسی لئے تو سبھی گھر اُداس رہتے تھے
مرے قبیلے میں اک انجمن کی قلت تھی
ہم ایسے شہر میں آ کے ٹھہر گئے تھے رضا
قدم قدم پہ جہاں اہلِ فن کی قلت تھی
فیضان رضا
No comments:
Post a Comment