Urdu Deccan

Friday, November 12, 2021

فضل احمد کریم فضلی

 یوم پیدائش 04 نومبر 1906


اب وہ مہکی ہوئی سی رات نہیں

بات کیا ہے کہ اب وہ بات نہیں


پھر وہی جاگنا ہے دن کی طرح

رات ہے اور جیسے رات نہیں


بات اپنی تمہیں نہ یاد رہی

خیر جانے دو کوئی بات نہیں


کچھ نہیں ہے تو یاد ہے ان کی

ان سے ترک تعلقات نہیں


پھر بھی دل کو بڑی امیدیں ہیں

گو بہ ظاہر توقعات نہیں


عشق ہوتا ہے خود بہ خود پیدا

عشق کے کچھ لوازمات نہیں


ایسے فضلیؔ کے شعر کم ہوں گے

جن میں کچھ دل کی واردات نہیں


فضل احمد کریم فضلی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...