Urdu Deccan

Friday, November 12, 2021

حمید ناگپوری

 یوم پیدائش 05 نومبر 1907


فکر پابندی حالات سے آگے نہ بڑھی

زندگی قید مقامات سے آگے نہ بڑھی


ہم سمجھتے تھے غم دل کا مداوا ہوگی

وہ نظر پرسش حالات سے آگے نہ بڑھی


ان کی خاموشی بھی افسانہ در افسانہ بنی

ہم نے جو بات کہی بات سے آگے نہ بڑھی


سر خوشی بن نہ سکی زہر الم کا تریاق

زندگی تلخئ حالات سے آگے نہ بڑھی


عشق ہر مرحلۂ غم کی حدیں توڑ چکا

عقل اندیشۂ حالات سے آگے نہ بڑھی


ایسی جنت کی ہوس تجھ کو مبارک زاہد

جو ترے حسن خیالات سے آگے نہ بڑھی


نگہ دوست میں توقیر نہیں اس کی حمیدؔ

وہ تمنا جو مناجات سے آگے نہ بڑھی


حمید ناگپوری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...