Urdu Deccan

Friday, November 12, 2021

عبد المجید صابری

 یوم پیدائش 03 نومبر 1947


میں جب سے تیری محبت کے سائبان میں ہوں

مجھے خدا کی قسم ہے میں اطمینان میں ہوں


مرا یقین ترے پیار کی علامت ہے 

میں اس یقین کے محفوظ سائبان میں ہوں 


ابھی تلک کسی لغزش کا باقی امکاں ہے

ابھی تلک میں محبت کے امتحان میں ہوں 


کہانی بکھری ہوئی ہے میری صحیفوں میں 

میں سب کتابوں کے ہی مرکزی بیان میں ہوں


مجید مجھ کو ابھی گھونسلے سے کیا مطلب 

ابھی تو اپنے تخیل کی میں اڑان میں ہوں


عبدالمجید صابری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...