Urdu Deccan

Friday, December 17, 2021

یاور ماجد

 یوم پیدائش 18 دسمبر


ہر طور ہر لحاظ سے ہی مرگِ ہست ہو

ہو وہ شکستِ خواب یا خوابِ شکست ہو


لاؤ گگن سے چاندنی جیسی کوئی شراب

پی کر جسے یہ راندۂ ظلمات مست ہو


کرتے ہو ہر پہر ہی شب و روز کا طواف

تم وقت کے پجاری ہو، لمحہ پرست ہو


آؤ ناں پھر سے یاد کی گلیوں کی سیر کو

بارش کی کوئی شب ہو مہینہ اگست ہو


خالی اگر ہے جیب تو افسوس کچھ نہیں

اک سانحہ ہے دِل بھی اگر تنگ دست ہو


یاؔور کہیں یہ اَن کِھلے گل مجھ سے بار بار

قوسِ قزح کے آنے کا کچھ بندوبست ہو


یاور ماجد


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...