Urdu Deccan

Thursday, January 27, 2022

جعفر بلوچ

 یوم پیدائش 27 جنوری 1947


خزاں کے دوش پہ ہے فصل گل کا رخت ابھی

کہ برگ و بار سے خالی ہے ہر درخت ابھی


ابھی غموں سے عبارت ہے سر نوشت بشر

کہ آسمان پرے ہے زمین سخت ابھی


سمجھ شعاع بریدہ نہ صرف جگنو کو

کرن کرن کا جگر ہوگا لخت لخت ابھی


متاع جاں بھی اسے پیش کر چکا ہوں میں

مرے رقیب کا لہجہ ہے کیوں کرخت ابھی


تمام رات رہا مے کدہ نشیں جعفرؔ 

گیا ہے اٹھ کے یہاں سے وہ نیک بخت ابھی


جعفر بلوچ


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...