Urdu Deccan

Tuesday, January 18, 2022

مزمل حسین ساقی

 یوم پیدائش 13 جنوری


روح سے ٹوٹا رابطہ دل کا

جانتے ہو یہ مسئلہ دل کا


تری باتیں ہیں رات کا کھانا

تری صورت ہے ناشتہ دل کا


پڑھ کے ان نیلگوں سی آنکھوں کو

کھینچ لیتا ہوں زائچہ دل کا


 پہلے آفت ہے زندہ رہنا بھی

  اور اوپر سے سانحہ دل کا

  

 رہنما بن گیا ہے رہزن اب

   ورنہ لٹتا نہ قافلہ دل کا

   

گھومتا ہے ازل سے چاک کے ہی

ایک نقطے پہ دائرہ دل کا


زندگی تُو بتا کہ کس منہ سے؟

جان لے گا یہ حادثہ دل کا


 مزمل حسین ساقیٓ


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...