Urdu Deccan

Thursday, January 27, 2022

میلہ رام وفا

 یوم پیدائش 26 جنوری 1895


گو قیامت سے پیشتر نہ ہوئی

تم نہ آئے تو کیا سحر نہ ہوئی


آ گئی نیند سننے والوں کو

داستاں غم کی مختصر نہ ہوئی


خون کتنے ستم کشوں کا ہوا

آنکھ اس سنگ دل کی تر نہ ہوئی


اس نے سن کر بھی ان سنی کر دی

موت بھی میری معتبر نہ ہوئی


ساتھ تقدیر نے کبھی نہ دیا

کوئی تدبیر کارگر نہ ہوئی


چین کی جستجو رہی دن رات

زندگی چین سے بسر نہ ہوئی


مجھ کو ملتی نہ اے وفاؔ منزل

عقل قسمت سے راہ بر نہ ہوئی


میلہ رام وفاؔ


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...