Urdu Deccan

Saturday, January 22, 2022

عائشہ ایوب

 یوم پیدائش 18 جنوری 1983


اگر وہ خود ہی بچھڑ جانے کی دعا کرے گا 

تو اس سے بڑھ کے مرے ساتھ کوئی کیا کرے گا 


سنا ہے آج وہ مرہم پہ چوٹ رکھے گا 

مجھی سے مجھ کو بھلانے کا مشورہ کرے گا 


ترس رہی ہیں یہ آنکھیں اس ایک منظر کو 

جہاں سے لوٹ کے آنے کا دکھ ہوا کرے گا 


اگر یہ پھول ہے میری بلا سے مرجھائے 

اگر یہ زخم ہے مالک اسے ہرا کرے گا 


میں جانتی ہوں کہ جتنا خفا بھی ہو جائے 

وہ میرے شہر میں آیا تو رابطہ کرے گا 


میں اس سے اور محبت سے پیش آؤں گی 

جو میرے حق میں کوئی عائشہؔ برا کرے گا 


عائشہ ایوب


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...