یوم پیدائش 18 جنوری 1964
یہ جو ہم اختلاف کرتے ہیں
آپ کا اعتراف کرتے ہیں
آؤ دھوتے ہیں دل کے داغوں کو
آؤ آئینے صاف کرتے ہیں
تم کو خوش دیکھنے کی خاطر ہم
بات اپنے خلاف کرتے ہیں
مجرم عشق تو بھی ہے اے دوست
جا تجھے ہم معاف کرتے ہیں
لفظ کے گھاؤ ہوں تو کیسے بھریں
لفظ گہرا شگاف کرتے ہیں
تبسم صدیقی
No comments:
Post a Comment