یوم پیدائش31 جنوری 1941
پھر یاد کوئی آیا پھر درد سوا ہوگا
اب اے غم تنہائی اس رات کا کیا ہوگا
کچھ اور بڑھی ہوگی سرخی ترے چہرے کی
تنہائی میں جب تونے کچھ یاد کیا ہوگا
ماتھے پہ شکن کیسی شرمائے ہوئے کیو ں ہو
لوگوں نے مجھے شاید دیوانہ کہا ہوگا
میخانہ چھٹا مجھ سے پی آ تو ہی اب واعظ
اب بھی مرے حصہ کا پیمانہ بھرا ہوگا
فردوسی عظیم آبادی
No comments:
Post a Comment