Urdu Deccan

Saturday, January 8, 2022

عالم فیضی

 ہر بار کی طرح ہے وہی حال دوستو

کیا گل کھلائے گا یہ نیا سال دوستو

 

ایسی خوشی منانے سے کچھ فائدہ نہیں

برباد جس سے ہوتا فقط مال دوستو 


جس دن نیا ہو سال سنو میری بات تم 

کرنا نہ تہنیت کے لیے کال دوستو 


کرتے نہیں جو نیکی کوئی بھول کر کبھی

ان کی ذرا تو دیکھئے اب وال دوستو 


اتنی اگر ہے فکر تمہیں میرے حال پر

پوچھا کرو ہمیشہ ہی احوال دوستو

 

کس بات پر مناتے ہو اس بار تم خوشی

دیکھو وبا بھی آ رہی امسال دوستو 


عالم کبھی بھی ایسی منانا نہ تم خوشی

برباد جس سے ہوتے ہوں اعمال دوستو


عالم فیضی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...