یوم پیدائش 11 جنوری 1911
بن گئی ناز محبت طلب ناز کے بعد
اور بھی ایسے کئی راز ہیں اس راز کے بعد
قدر کیا سوز تجلی کی سحر ساز کے بعد
ٹھہر سکتی نہیں شبنم مری پرواز کے بعد
اپنی منزل تو بنا لیتے ہیں دنیا والے
میں کہاں جاؤں تری جلوہ گہہ ناز کے بعد
میں ہی دنیا کی صدا بن کے نہیں ہوں خاموش
خود بھی چپ ہو گئی دنیا مری آواز کے بعد
لوگ آغاز سے کرتے ہیں تلاش انجام
میں نے انجام نہ سوچا کبھی آغاز کے بعد
میں گنہ گار نشیمن ہوں نہ پابند قفس
فطرتاً کچھ تو سکوں چاہیے پرواز کے بعد
اس محبت میں ہے توہین محبت انجمؔ
وہ اگر مجھ کو پکاریں مری آواز کے بعد
انجم فوقی بدایونی
No comments:
Post a Comment