Urdu Deccan

Saturday, January 22, 2022

بشیر آروی

 یوم پیدائش 19 جنوری 1938


مرا یقیں، نہ کہیں میرا وہم ہو جائے

کبھی تو خواب کی تعبیر لے کے تو آئے


ترے جہان کی وسعت ترے خیال سے ہے

وہی خیال ہر اک دل میں کاش در آئے


نمود صبح کی، تقدیر شب تو ہے لیکن

مرا خیال گہن میں کہیں نہ آ جائے


یہ راستہ ہے لہو کا، قدم قدم پہ کہیں

چلو چلو کی سدا سن کے دل نہ گھبرائے


یہ ڈر، یہ خط، یہ تشویش کی فصیلیں ہیں

خدا کا قہر بھی اس شہر میں اتر آئے


بشیر آروی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...