Urdu Deccan

Sunday, January 30, 2022

عبدالسلام عاصم

 یوم پیدائش 30 جنوری 1960


جس جگہ جو خوش نشیں آیا نظر رہنے دیا

ہم نے روشن دان میں چڑیوں کا گھر رہنے دیا


مل کے جو بچھڑے انہیں جانے سے روکا بھی نہیں

اور جو ساتھ آئے ان کو ہم سفر رہنے دیا


جس کے ڈر کی کرتے پھرتے ہیں تجارت اہل دیں

ہم نے اس کے خوف سے لرزیدہ شر رہنے دیا


درد دل کو بھی دواؤں سے ہی بہلاتے رہے

بد دعاؤں کو ہمیشہ بے اثر رہنے دیا


ہر سحر تجھ کو بھلانے کے لئے دفتر گیا

اور تری یادوں کو مہماں رات بھر رہنے دیا


جس میں ہاتھوں کو مرے تھامے نظر آتے ہو تم

بس اسی تصویر کو دیوار پر رہنے دیا


سب بدل کر رکھ دیا ہم نے ان آنکھوں کے لئے

ہاں مگر منظر بہ منظر چشم تر رہنے دیا


عبدالسلام عاصم


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...