Urdu Deccan

Friday, December 23, 2022

سبحانی آکاش

یوم پیدائش 16 دسمبر 1967

معاملاتِ محبت کو دل لگی نہ سمجھ 
مرے مزاج، مجھے خود سے اجنبی نہ سمجھ 

نظر وہی ہے جسے حد کی کوئی قید نہ ہو
بدن میں سانس کی مہلت کو زندگی نہ سمجھ 

وہ زیست اور ہے جس کو نہ آئے موت کبھی 
بدن میں سانس کی مہلت کو زندگی نہ سمجھ 

یہ کائنات بنائی گئی ہے میرے لیے 
کوئی بھی چیز یہاں مجھ سے قیمتی نہ سمجھ 

بچا رکھا ہے اگر تو نے کوئی داو ابھی 
یہ چال میری طرف سے بھی آخری نہ سمجھ 

یہ امتحان کے لمحات ہیں سبھی آکاش 
سو غم کو غم نہ سمجھ اور خوشی، خوشی نہ سمجھ 

سبحانی آکاش



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...